ٹوکیو: جاپان کی ایٹمی مصیبت کے پیچھے موجود یوٹیلیٹی کمپنی کے ناراض حصص داروں نے بدھ کو عہدیداروں کو تابکار پانی کے رساؤ بارے سوالات کی سُولی چڑھائے رکھا اور ایٹمی توانائی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
حصص داروں کے سالانہ اجلاس کے موقع پر حصص داروں کی جانب سے پندرہ ایسی تحاریک، جن میں ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) سے متبادل توانائی کی معاونت کا مطالبہ اور عہدیداروں سے اپنی تنخواہ مارچ 2011 کے متاثرین کو دینے کی شرط تک شامل تھی، کو شکست دی گئی۔
جاپان فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر، جس کے ری ایکٹر سونامی کی وجہ سے کولنگ سسٹم معطل ہو جانے کے بعد پگھلاؤ کا شکار ہو گئے تھے، کی وجہ سے تابکاری زدہ آبادیوں کی تعمیر نو اور صفائی کے سلسلے میں مشکلات کا شکار رہا ہے۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ پلانٹ کو سبکدوش کرنے میں کم از کم چار عشروں کا وقت درکار ہو گا۔ ٹیپکو کوئی منافع ادا نہیں کر رہی۔
حصص داروں میں سے گرین پیس جاپان کے کارکن کیسینو کے کارکنوں جیسے لباس میں ملبوس ایک نقلی جوئے کی میز کے سامنے کھڑے تھے جو اسٹیڈیم کے داخلی دروازے کے باہر لگائی گئی تھی۔