جاپان ریسٹوریشن پارٹی کی جانب سے جرات مندانہ انتخابی منشور کی رونمائی

ٹوکیو: نیپون اِشِن نو کائی (جاپان ریسٹوریشن پارٹی) نے جمعرات کو 21 جولائی کے ایوانِ بالا کے انتخاب کے لیے اپنے منشور کی رونمائی کی۔

سانکےئی شمبن کے مطابق، اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو، جو ٹوکیو کے سابق گورنر شینتارو اشی ہارا کے ہمراہ پارٹی کی مشترکہ سربراہی کرتے ہیں، نے کہا کہ پارٹی کے وعدوں کا مقصد وہ کچھ حاصل کرنا ہے جو پچھلی کوئی حکومت حاصل نہ کر سکی۔

کلیدی پالیسی وعدوں میں 3 فیصد سے زیادہ اقتصادی شرح نمو کا حصول، عوام کو براہ راست وزیر اعظم منتخب کرنے کا حق دینا، ایوانِ بالا کو ختم کرنا، ایوانِ زیریں میں نشستوں کی تعداد 480 سے کم کر کے 240 کرنا، کنزمپشن ٹیکس کو علاقائی ٹیکس میں بدلنا، صوبوں کی بڑے علاقائی بلاکس میں ترتیبِ نو کرنا، ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی ) فریم ورک میں شمولیت اختیار کرنا اور ایٹمی توانائی پر قومی انحصار ختم کرنا شامل ہیں۔

یہ منشور آئین کی دفعہ 96، جو ترامیم کے لیے طریقہ کار کی وضاحت کرتی ہے، پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ طبی دیکھ بھال اور زرعی شعبوں کی ڈی ریگولیشن کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔

سانکے ئی کے مطابق، جاپان کے زمانہ جنگ کے فوجی چکلوں پر ہاشیموتو کے خیالات سے پیدا ہونے والے تنازع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے منشور کہتا ہے کہ پارٹی تاریخی حقائق واضح کرے گی اور جاپان کی عظمت کا تحفظ کرے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.