جاپان کا وہیل شکار سائنس نہیں، ماہر گواہ کا عالمی عدالت میں بیان

دی ہیگ: ایک ماہر گواہ نے جمعرات کو ایک کیس، جو آسٹریلیا جاپان کے خلاف لایا ہے، میں عالمی عدالت کو بتایا، جاپان کی سالانہ 1000 کے قریب وہیل مچھلیاں پکڑنے اور مارنے کی مشق کو سائنس کے طور پر جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

1986 میں وہیلنگ بارے عالمی التواء کے نفاذ کے باوجود جاپان سائنسی تحقیق کی اجازت دینے والی ایک دفعہ کے تحت انٹارکٹکا میں ان آبی ممالیوں کو پکڑنا جاری رکھے ہوئے ہے، مگر ناقدین کہتے ہیں کہ اس شکار کی حقیقی وجہ وہیل کے گوشت کا حصول جاری رکھنا ہے۔

وہیلوں کا شکار جاری رکھنے والے صرف چند ایک ممالک میں سے ایک جاپان کہتا ہے کہ وہ ہر برس 815 یا جتنی زیادہ وہیلوں کو مارتا ہے وہ اس کی تحقیق میں معاونت کرتی ہیں جو یہ بات جاننے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے کہ آیا وہیلیں ماضی میں اندھا دھند شکار سے بحال ہو رہی ہیں یا نہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.