ٹوکیو: جاپانی اہلکاروں نے جمعے کو کہا، زلزلے، سونامی اور ایٹمی متاثرین کی مدد کے لیے ایک طرف رکھے گئے فنڈز بجلی ساز کمپنیوں کو الاٹ کر دئیے گئے ہیں، ایک ایسا اقدام جو اپنے گھر کھو دینے والے افراد میں اشتعال کا سبب بن سکتا ہے۔
کئی برسوں کے دوران آفت سے نمٹنے کے لیے ادا کیے جانے والے عہد شدہ 25 ٹریلین ین میں سے 10 ارب ین فوکوشیما آفت کے بعد اپنے ایٹمی بجلی گھر بند کرنے کا حکم پانے والی یوٹیلیٹی کمپنیوں کے اخراجات کم کرنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
بجلی ساز کمپنیوں کو ایٹمی پلانٹس کی بندش کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں ہونے والی کمی پوری کرنے کے لیے اپنی ایندھنی درآمدات میں اضافہ کرنا تھا۔
اہلکاروں نے کہا، مقامی آبی کاشت کاری کے مراکز کو گرم پانی مہیا کرنے کے لیے بھی روپیہ استعمال کیا گیا، جو قبل ازیں ایٹمی بجلی گھروں سے گرم پانی وصول کرتے تھے۔
وزارت کے ایک اہلکار نے کہا، “ان فنڈز کا مقصد یہ تھا کہ جب حکومت نے ایٹمی ری ایکٹر معطل کرنے کا حکم دیا، تو یوٹیلیٹی کمپنیوں کو ان کی زیادہ آپریٹنگ لاگتوں سے نمٹنے میں مدد دی جاتی”۔