ایبے کی اصطلاحات کا اگلا نشانہ 1 ٹریلین ین رکھنے والا جاپان کا پنشن فنڈ

ٹوکیو: جاپان کے سرکاری پنشن فنڈ میں آنے والے لوگ کم لاگت، کم منافع کے کلچر کے آثار نہیں بھول سکتے جسے وزیرِ اعظم اس ہفتے شروع کردہ اقدامات کے ذریعے بظاہر بدلنے کے لیے پر عزم نظر آتے ہیں۔

اکلوتے بند دروازے کے پیچھے ایک ٹریلین ین سے زیادہ –جو جنوبی کوریا کی سالانہ اقتصادی پیداوار کے برابر ہے– رقم کا فنڈ تقریباً مکمل طور پر آٹو پائلٹ (خودکارانہ طور) پر چلایا جاتا ہے اور اس کی سرمایہ کاری زیادہ تر حکومتی بانڈز میں کی جاتی ہے جو جاپان کی وزارتِ خزانہ عوام کے لیے جاری کرتی ہے۔

پیر کو ایبے کے ایک مشاورتی پینل نے پہلا اجلاس کیا تاکہ وسیع تر اصلاحات پر غور کیا جا سکے جن کے تحت جی پی آئی ایف بازارِ حصص، غیر ملکی اثاثہ جات اور کم روایتی سرمایہ کاری کے شعبوں مثلاً انفراسٹرکچر فنڈز میں  زیادہ روپے کی سرمایہ کاری کر سکے گا، اور اس کے ساتھ ساتھ گہری مہارت کے ساتھ زیادہ خود مختار ادارے کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔

تاہم تجزیہ نگاروں نے کہا، اگر فنڈ کی آمدنی میں کمی ہوئی، تو ٹیکس گزاروں کے لیے سرکاری پنشن کو سپورٹ مہیا کرنے کی لاگت میں اضافہ ہو سکتا ہے، ادائیگیوں میں کمی ہو سکتی ہے یا دونوں چیزیں اکٹھی رونما ہو سکتی ہیں جیسا کہ جاپان کی کام کرنے کے قابل آبادی عمر رسیدہ اور ریٹائر ہو رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.