ٹوکیو: شمال مشرقی جاپان میں ایٹمی مصیبت سے نبرد آزما یوٹیلیٹی کمپنی نے ایک برطانوی نژاد امریکی خاتون کو ایٹمی سیفٹی کی مہم کی نگرانی کے لیے ملازم رکھا ہے۔
لیڈی باربرا جج بطور وکیل، بینکار، امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور برطانوی ایٹمی توانائی کے ادارے میں کام کر چکی ہیں۔
انہوں نے جمعےکو ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ٹوکیو الیکٹرک پاور کو نے اپنے طرزِ عمل کو پھرتیاں دکھانے کی بجائے سیفٹی سے تبدیل کیا ہے، چنانچہ وہ اب اپنے ری ایکٹر دوبارہ چلا سکتا ہے۔
جج کا کہنا ہے کہ ان کی تعیناتی تبدیلی کا ثبوت ہے چونکہ یہ صنعت الگ تھلگ اور مردوں کے غلبے میں رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیپکو کی ٹیم دنیا کے سخت ترین حفاظتی معیارات قائم کر رہی ہے، اور وہ “چند ماہ میں” تیار ہوں گے۔
جاپان کے ایٹمی حفاظتی معیارات اگلے ہفتے سے نافذ ہوں گے، جس سے ری ایکٹروں کے ممکنہ ری اسٹارٹ کا عندیہ مل رہا ہے۔
جج کا خیال ہے کہ ایٹمی توانائی کو ختم کرنا جاپان کے لیے تباہ کن ہو گا۔