روس کی شمالی کوریا کے ایٹمی مذاکرات کار سے بات چیت کی تحسین

روسی سفارتکاروں نے جمعرات کو ایک اعلی سطحی شمالی کوریائی اہلکار کے ساتھ پانچ گھنٹے طویل بات چیت کی توصیف کی جو مہینوں کی کشیدگی کے بعد بند پڑے چھ فریقی ایٹمی مذاکرات کی دوبارہ بحالی کے لیے منعقد کی گئی۔

شمالی کوریا کے نائب وزیرِ خارجہ اول کِم کیے گوان نے ماسکو میں ڈپٹی وزیرِ خارجہ اول ولادیمیر ٹیٹوف اور ڈپٹی وزیرِ خارجہ ایگور مورگولوف سے ملاقات کی۔

ایک سفارتی ذرائع نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا، “یہ مشاورت پُر مغز، اہم اور سنجیدہ تھی”۔

نیوز ایجنسی نے کہا کہ بات چیت قریباً پانچ گھنٹے جاری رہی تاہم مزید تفصیلات مہیا نہیں کیں۔

اس ہفتے کے اوائل میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مورگولوف نے کہا تھا کہ فریقین بند پڑے مذاکراتی عمل کو بحال کرنے طریقوں پر بات چیت کا ارادہ رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا، “روس نے ہمیشہ مضبوطی سے اصرار کیا ہے کہ چھ فریقی عمل کا کوئی متبادل نہیں ہے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.