اتوار کی خبر کے مطابق، جاپان دنیا کے سمندروں کی نگرانی کے لیے مصنوعی سیارے چھوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جیسا کہ چینی سرکاری جہاز ٹوکیو کے زیرِ کنٹرول جزائر، جن پر بیجنگ کا دعویٰ بھی ہے، کے پانیوں میں نظر آتے رہے۔
کاروباری روزنامے نیکےئی نے خبر دی کہ کیبنٹ آفس اگلے پانچ برسوں کے دوران نو مصنوعی سیارے چھوڑنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ بحری قزاقی کی روک تھام کی جا سکے اور جاپانی پانیوں میں گھسنے والے غیر ملکی جہازوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کی جا سکے۔
یہ اطلاع، جسے وزارتِ کابینہ کے اہلکاروں کی جانب سے فوری تصدیق نہیں کیا جا سکا، ایسے وقت آئی ہے جب جاپان کوسٹ گارڈ نے کہا کہ تین سرکاری چینی جہاز مشرقی بحر چین میں واقع سینکاکو جزائر کے اردگرد پانیوں میں داخل ہوئے ہیں۔
دونوں ممالک کے جہاز کئی مہینوں سے ایک دوسرے کے ساتھ سرحدی خلاف ورزیوں پر انتباہات کا تبادلہ کرتے رہے ہیں، (ایک ایسا علاقہ) جسے دونوں اپنا حصہ گردانتے ہیں جیسا کہ بیجنگ اور ٹوکیو تزویراتی طور پر اہم اور قدرتی وسائل سے مالا مال جزائر کی ملکیت کے لیے نبرد آزما ہیں۔
عشروں پرانا یہ علاقائی تنازع پچھلے سال ستمبر میں بھڑک اٹھا تھا جب ٹوکیو نے لڑی کے تین جزائر کو قومیا لیا، جسے اس نے صرف ملکیت کی انتظامی تبدیلی قرار دیا۔