حکومت کا افراطِ زر ماپنے کے لیے مختلف پیمانہ استعمال کرنے کا منصوبہ

ٹوکیو: اہل اہلکار نے رائٹرز کو بتایا، جاپانی حکومت مرکزی بینک کے مقابلے میں افراطِ زر ماپنے کے لیے ایک مختلف پیمانہ استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، ایک ایسا اقدام جس کا مطلب ہے کہ جاپان کو تفریطِ زر سے آزاد قرار دینے کے لیے زیادہ وقت درکار ہو گا اور اس سے نرم پالیسیوں کی وکالت کرنے والے سیاستدانوں کو بھی اسلحہ دستیاب رہے گا۔

وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے دو عشروں سے زیادہ عرصے سے گرنے والی قیمتوں کو اپنا اعلی ترین پالیسی عہد بنایا ہے۔ ان کا “ایبے نامکس” پیکج، جو حکومتی اخراجات اور بینک آف جاپان کی نرم زری پالیسی پر مبنی ہے، نے اس برس حصص کی قیمتیں تیزی سے بلند اور ین کی قیمت کم کر دی ہے۔

اگرچہ مرکزی بینک افراطِ زر میں سال بہ سال اضافے کے لیے مرکزی صارفی قیمت کے اشاریے کو ہدف بناتا ہے، ایک ایسا پیمانہ جو تازہ کھانوں کی تیزی سے اوپر نیچے ہونے والی قیمتوں کو شامل نہیں کرتا، تاہم حکومت “کور کور” سی پی آئی استعمال کرنے کا ارادہ کر رہی ہے، جو توانائی کی قیمتوں کو بھی شامل نہیں کرتا۔

یہ تبدیلیاں ایبے کے افراطِ زر کے ہدف کو  موثر انداز میں مزید مشکل بنا دیں گی، جس کا مطلب ہے کہ توانائی کی زیادہ قیمتیں مساوات سے باہر نکال دی جائیں گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.