عورت کا یاکوزا باس پر مقدمہ، بھتے کی واپسی کی خواہاں

ٹوکیو: بدھ کی خبروں کے مطابق، ایک عورت جاپان کے سب سے بڑے منظم جرائم کے گروہ کے سربراہ پر مقدمہ کر رہی ہے، اور بھتے کی واپسی کی خواہاں ہے جو اس نے اپنے بار کو آگ لگانے کی دھمکی دینے والے گینگسٹرز کو ادا کیا تھا۔

کیودو نیوز کے مطابق، عورت کا کہنا ہے کہ اس نے 1998 سے 2010 کے دوران یاماگوچی گومی سے وابستہ ایک مقامی یاکوزا گروہ ایناباجی ایکّا کے ایک رکن کو 30,000 سے 100,000 ین ماہانہ کی ادائیگی کی ہے۔

اس مقدمے کو تاریخی طور پر کمزور رہنے والے انسدادِ منظم جرائم کے قانون میں 2008 میں ہوئی ترامیم سے حوصلہ ملا، جس نے شکایت کنندگان کو نچلے درجے کے غنڈوں کے افعال پر سینئر گینگسٹروں پر مقدمہ کرنے کا اختیار دیا۔

وکلاء کا کہنا ہے یہ پہلا ایسا مقدمہ ہے جس میں کوئی فرد کسی سینئر یاکوزا فرد سے بھتے کی واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

فوجداری کی ایک مقامی عدالت نے قبل ازیں ایک مقدمے میں یاکوزا کے اراکین کو قتل کا مجرم پایا تھا۔

اطالوی مافیا یا چینی تِگڈموں کی طرح یاکوزا جوئے، منشیات اور عصمت فروشی سے لے کر سخت شرائط پر قرضہ دینے، حفاظتی گروہ مہیا کرنے، وائٹ کالر جرائم اور کمپنیوں کی آڑ میں کاروبار کرنے جیسی سرگرمیوں میں ملوث رہتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.