جاپان، شمالی کوریا تعلقات کی بحالی کے لیے مصالحت آمیز طریقہ استعمال کر رہے ہیں

ٹوکیو: جاپان اور جنوبی کوریا نے جمعرات کو وزرائے خارجہ کے مابین خیر سگالی کے تبادلے کے ذریعے تعلقات کی بحالی کی جانب ایک صلح جویانہ قدم اٹھایا جو کئی مہینوں کی کم درجے کی تکرار سے تار تار ہوئے پڑے تھے۔

جنوبی کوریا کے نائب وزیرِ خارجہ اول کِم کیو ہیون، جو اس ہفتے جاپان کے دورے پر ہیں، نے ٹوکیو میں جاپانی وزیرِ خارجہ فومیو کیشیدا سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ دونوں امریکی اتحادی جاپان کی کوریا میں زمانہ جنگ کی جارحیت، ایک علاقائی تنازعے اور عمومی دشمنی ختم کرنے میں مشکلات کا شکار رہے ہیں جس نے پچھلے برس کے دوران تعلقات کو تلخ کر دیا۔

“جنوبی کوریا ایک اہم شریک کار اور پڑوسی ہے جو بنیادی اقدار اور مفادات کا اشتراک رکھتا ہے۔”

جاپان اور جنوبی کوریا میں باہمی دلچسپی کے بہت سے معاملات موجود ہیں، جس میں شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں کا پروگرام ترک کرنے کی جانب راغب کرنا، اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنا شامل ہے جو خطے کی سب سے بڑی معیشت ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.