امریکی جج نے ٹیوٹا ایکسلریشن کے مقدمات میں معاہدے کو حتمی شکل دے دی

سانتا آنا، کیلی فورنیا: کیلی فورنیا کے ایک جج نے جمعے کو کہا کہ وہ 1 ارب ڈالر سے زائد کے تصفیے کو حتمی شکل دے رہا ہے جو ایسے مقدمات میں بطور زرِ تلافی ادا ہو گا جس میں موٹرسٹوں نے کہا تھا غیر متوقع طور پر ایکسلریشن کے دعوؤں کے باعث گاڑیاں واپس بلائے جانے سے ان کی ٹیوٹا گاڑیوں کی قیمت میں یکلخت کمی ہو گئی تھی۔

2009 کے بعد سے ٹیوٹا کے خلاف سینکڑوں مقدمات جمع کروائے گئے ہیں، جب جاپانی کار ساز ادارے نے متعدد شکایات وصول کرنا شروع کیں کہ کاریں خود بخود ہی ایکسلریٹ ہو جاتی ہیں، جس سے تصادم ہوئے، لوگ زخمی ہوئے اور کبھی اموات بھی ہوئیں۔ دعوے سامنے آنے کے بعد سے 14 ملین سے زائد گاڑیاں واپس بلائی جا چکی ہیں۔

ٹیوٹا مالکان کی نمائندگی کرنے والے ایک اٹارنی اسٹیو برمین نے کہا ہے یہ تصفیہ گاڑیوں کے نقائص سے متعلق زرِ تلافی کے حوالے سے امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ایسا معاہدہ ہے۔

اقتصادی خسارے کے تصفیے کے تحت ٹیوٹا قریباً 250 ملین ڈالر کے ایک ذخیرے سے اہل گاہکوں کو ادائیگی کر کے گا جنہوں نے اپنی گاڑیاں بیج دیں یا ستمبر 2009 سے دسمبر 2010 کے دوران اپنی لیز شدہ گاڑیاں واپس کر دیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.