جاپان کے سروے جہاز تعیناتی کی تیاریوں میں جیسا کہ چین کے ساتھ کشیدگی بڑھ رہی ہے

ٹوکیو: جاپان نے اپنے ارضیاتی سروے کے جہازوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مشرقی بحرِ چین میں ممکنہ تعیناتی کے لیے تیار رہیں جب اس نے متنازع بحری سرحد کے نزدیک چینی جہازوں کو ڈرلنگ کرتے ہوئے دیکھا تھا؛ یہ بات معاملے کی قریبی خبر رکھنے والے ذرائع نے رائٹرز کو بتائی۔

مشرقی بحرِ چین پر کشیدگی میں پچھلے برس اضافہ ہوا تھا، جس میں چین اور جاپان ایک دوسرے کے پیچھے لڑاکا طیارے اڑاتے رہے ہیں اور بحری گشتی جہازوں کو ایک دوسرے کا پیچھا کرنے کا حکم دیتے رہے ہیں، جس سے خدشات پیدا ہوئے کہ ذرا سی غلطی بڑے تصادم کی جانب لے جا سکتی ہے۔

جمعرات کو جاپان نے ایک مرتبہ پھر چین کو خبردار کیا تھا کہ گیس کی تلاش کا کام متنازع علاقے تک نہ پھیلائے۔ چین نے مشرقی بحرِ چین میں قدرتی وسائل کی تلاش کا کام آہستہ کر دیا تھا تاہم اب گیس کی تلاش کا کام تیزی سے وسیع کر رہا ہے، جو کوئلے اور تیل کی درآمدات کے مقابلے میں توانائی کا سستا اور صاف ذریعہ ہے۔

غیر آباد ٹاپوؤں اور مشرقی بحر چین میں قدرتی وسائل سے مالا مال پانیوں پر چین اور جنوبی بحرِ چین میں اس کے دوسرے پڑوسیوں کے حریفانہ دعوے ایشیا کے سب سے بڑے سلامتی کے خدشات میں شمار ہوتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.