واشنگٹن: پیر کو امریکہ جاپان میں ممکنہ اقتصادی اصلاحات کے بارے میں پر امید نظر آیا جب وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی جماعت نے حالیہ انتخابات میں فتح حاصل کی تاہم اس نے علاقائی کشیدگی بڑھانے والے اقدامات کے خلاف محتاط رہنے کو کہا۔
ایبے کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی اتحادی نیو کومیتو نے نے اتوار کو ایوانِ بالا کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر کے منقسم پارلیمان کا عہد ختم کر دیا جس نے قانون سازی میں مزاحمت پیدا کی اور چھ چند روزہ وزرائے اعظم کا تختہ کرنے میں مدد فراہم کی۔
امریکی معاون وزیرِ خراجہ برائے مشرقی ایشیا ڈینی رسل نے کہا، “اگر تو یہ جاپان میں قیادت کے وسیع تر تسلسل میں مدد فراہم کرنے والا اقدام ہے تو میرے خیال میں اسے جاپان کے تمام دوست خوش آمدید کہیں گے”۔
رسل، جو جاپانی امور کے ماہر ہیں اور جنہوں نے پچھلے ہفتے عہدہ سنبھالا، نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر باراک اوباما نے ایبے کی اصلاحات کی منزل کی سپورٹ کی جس کا مقصد دنیا کی تیسری بڑی معیشت کو پھر سے جوان کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، “پھلتی پھولتی جاپانی معیشت نہ صرف جاپان کے لوگوں کے لیے اچھی ہے، بلکہ یہ خطے اور یقیناً امریکہ کے لیے بھی اچھی ہے”۔