ٹوکیو: وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ جاپان کو اگلے برس طے شدہ اوقاتِ کار کے مطابق سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ ظاہر کر سکے کہ وہ اپنی تار تار مالیات کے بارے میں سنجیدہ ہے۔
اگلے اپریل سے سیلز ٹیکس 5 فیصد سے 8 فیصد ہونا طے ہے، اور اس کے بعد اکتوبر 2015 میں 10 فیصد تک بڑھ جائے گا۔ وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے کہا وہ اس برس کے اواخر میں فیصلہ کریں گے کہ اضافے کے ساتھ آگے بڑھا جائے یا نہیں، جس کے لیے معیشت کو کمزور کرنے کے خدشات کا حوالہ دیا۔
وزیرِ خزانہ تارو آسو نے کہا اضافے میں تاخیر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے گروپ 20 سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہو گی کہ جاپان اپنی مالیات کو ٹھیک کرے گا، اور کہا کہ حکومت کسی بھی اقتصادی دھچکے کا اثر ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھا سکتی ہے۔
قبل ازیں حکومت نے مسلسل تیسرے ماہ معیشت کے بارے میں اپنے موقف میں بہتری پیدا کی، اور کہا کہ تفریطِ زر نرم ہو رہی ہے اور جحیم مالی محرک سے نمو میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلی سہ ماہی کے ڈیٹا سے پتا چلا کہ جاپان دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے تیزی سے نمو پانے والا ملک تھا۔ “حالیہ ترقیوں سے عندیہ ملتا ہے کہ تفریطِ زر نرم ہو رہی ہے۔”