ٹوکیو: جاپان اغلباً اپنی بنیادی دفاعی پالیسیوں کی ایک طے شدہ تازہ کاری میں پیشگی فوجی حملے کرنے کی صلاحیت کے حصول پر غور شروع کر رہا ہے، جو اس کے عدم تشدد کے حامی آئین کی پابندیوں سے پرے جانے والا تازہ ترین قدم ہے۔
یہ مجوزہ تجویز، جو چین میں خطرے کی گھنٹیاں بجا سکتی ہے، جاپان کی دفاعی پالیسیوں پر ایک نظرِ ثانی کا حصہ ہے جو وزیرِ اعظم شینزو ایبے کی حکومت کے تحت انجام پا رہی ہے، جس پر ایک وسط مدتی رپورٹ جمعے تک دستیاب ہو سکتی ہے۔
نیشنل گریجیوٹ انسٹیٹیوٹ فار پالیسی اسڈیز کے پروفیسر ماروشیگے مچی شیتا نے کہا، “جارحانہ صلاحیت کا حصول ہماری دفاعی پالیسی میں ایک بنیادی تبدیلی ہو گا، ایک حساب سے فلسفے کی تبدیلی”۔
جاپان نے آخری مرتبہ 2010 میں قومی دفاعی پروگرام کی رہنما ہدایات میں تبدیلی کی تھی جب ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان اقتدار میں تھی۔