ٹوکیو: غیر ملکی ماہرین نے جمعے کو تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر پر شدید تنقید کی، جبکہ ایک نے کہا کہ تابکار پانی کے اخراج پر عدم شفافیت سے ظاہر ہوا کہ “آپ کو معلوم ہی نہیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں”۔
یہ منہ توڑ تنقید ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ری ایکٹروں کے مرکز پر باجماعت مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، جو دو برس قبل سونامی تلے غرقاب ہو گیا تھا۔ اس آفت نے ری ایکٹروں میں پگھلاؤ پیدا کیا اور دسیوں ہزار رہائشیوں کے انخلاء کی وجہ بنا جو ایک نسل میں دنیا کا بدترین ایٹمی حادثہ تھا۔
اس ہفتے کے اوائل میں ٹوکیو الیکٹرک پاور (ٹیپکو) نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا تھا کہ تابکار زیرِ زمین پانی تباہ حال پلانٹ سے باہر بھی رسا، جس سے سمندر میں آلودگی پھیلنے کے پرانے شکوک کی تصدیق ہوئی۔
امریکی ایٹمی ریگولیٹری کمیشن (این آر سی) کے سابق سربراہ ڈیلی کیلن نے ٹوکیو میں ایک پینل کو بتایا، “پانی کی آلودگی سے متعلق اقدام پُر حفاظت فیصلہ سازی کے عمل کی کمی کو ظاہر کرتا ہے”۔
یوٹیلیٹی نے قبل ازیں پلانٹ کے نیچے سے حاصل کردہ زیرِ زمین پانی کے نمونوں میں ممکنہ طور پر کینسر کی وجہ بننے والے مادوں کی مقدار بڑھنے کی اطلاع دی تھی، تاہم موقف برقرار رکھا کہ اس نے زہریلے پانی کو اپنی حدود سے باہر نکلنے سے روک لیا۔