کوریائیوں کا کہنا ہے جاپانیوں کے ‘ابھرتے سورج’ والا جھنڈا لہرانے نے جنوبی کوریائی شائقین کو اکسایا

سئیول: جنوبی کوریا اور جاپان کے مابین ایک فٹ بال میچ کے دوران سیاسی بینر اور ایک فوجی جھنڈے کے مظاہرے نے دونوں ممالک سے اعلی حکومتی اہلکاروں کو اس سفارتی تنازع میں گھسیٹ لیا ہے۔

کوریا فٹ بال ایسوسی ایشن (کے ایف اے) نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا جس میں زور دیا گیا کہ جاپانی شائقین کی جانب سے “ابھرتے سورج” والا  بڑا سا جاپانی جھنڈا لہرانے کے فعل نے اتوار کو سئیول میں ایسٹ ایشیا کپ کے میچ میں جنوبی کوریائی سپورٹروں کو اکسایا۔

مقامی شائقین نے پہلے ہاف کے دوران ایک دیو قامت بینر لہرایا تھا جس پر لکھا تھا: “ایسے لوگوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے جو اپنی تاریخ بھول گئے ہوں” — جو جاپان کے 1910 تا 1945 جنوبی کوریائی قبضے کی جانب واضح اشارہ تھا۔

پیر کو جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے کہا بینروں نے فیفا کی سیاسی بیانات پر پابندی کی خلاف ورزی کی۔

(جبکہ) کے ایف اے نے کہا، “اس جھنڈے نے کوریائیوں کی تکلیف دہ یادوں کو زندہ کیا۔ پھر بھی جاپانی شائقین نے میچ شروع ہونے کے فوراً بعد یہ جھنڈے لہرائے، جنہوں نے جنوبی کوریائی شائقین کو شدید طور پر اکسایا اور اس سارے واقعے کی وجہ بنے”۔ (یاد رہے کہ بظاہر جنوبی کوریائیوں کا سیاسی بینر لہرانے کا واقعہ باقاعدہ منصوبہ شدہ لگتا تھا۔)

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.