ٹوکیو: ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے مقدمات میں عام ججوں پر نفسیاتی بوجھ کم کرنے کے لیے نئے طریقہ کار کا اعلان کیا ہے۔
فُوجی ٹی وی نے جمعے کو خبر دی کہ خاص طور پر عام ججوں کو مقدمے سے پہلے مطلع کیا جائے گا کہ عدالت میں ہیبت ناک تصاویر بطور ثبوت متعارف کروائی جائیں گی یا نہیں۔ عدالت نے کہا، عام جج کو یہ اختیار بھی دیا جائے گا کہ اگر انہیں محسوس ہو کہ وہ تصویری ثبوت کی نمائش نہیں سہہ سکیں گے تو وہ جیوری سے کنارہ کشی اختیار کر لیں۔
عدالت ثبوتوں کا احتیاط سے جائزہ لے گی اور عام ججوں کو مطلع کرے گی کہ انہیں امیدوار کے انتخاب کے عمل میں کس چیز کی توقع رکھنی چاہیئے۔
فُوجی نے عدالت کے ترجمان کے حوالے سے بتایا، سپریم کورٹ نے تمام ضلعی عدالتوں کو ہدایت کی تھی کہ نئی پالیسی اختیار کریں۔ (قبل ازیں ہیبت ناک تصاویر سے ذہنی اذیت کا مقدمہ دائر کرنے والی عام جج) خاتون نے کہا تھا کہ اس نے مقدمے کے ثبوت کا جائزہ لینے کے بعد قے کر دی اور مدعا علیہ کے خلاف سزائے موت پر ختم ہونے والے اس مقدمے کے بعد اسے بے خوابی اور ڈراؤنی یادیں آنے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ (مذکورہ خاتون نے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔)