چیبا: ماتسودو، صوبہ چیبا میں ایک آدمی جاپان کے ترمیم شدہ انسدادِ تعاقب قانون کے تحت گرفتار ہونے والا پہلا شکار بن گیا ہے۔
فُوجی ٹی وی نے جمعے کو خبر دی، 40 سالہ شخص، جس کا نام کیجی شیراکاوا پتا چلا ہے، کو ایک خاتون رفیقِ کار کو 23 دھمکی آمیز ای میلیں بھیجنے پر حراست میں لیا گیا، باوجودیکہ مذکورہ خاتون نے اسے باز آنے کو کہا تھا۔ یہ عورت، جو 20 کے عشرے کے آخری برسوں میں ہے، نے پولیس کو ان ای میلوں کی اطلاع دی، جس نے نئے انسدادِ تعاقب قانون کے تحت اس آدمی کو حراست میں لے لیا، جو جولائی سے نافذ العمل ہے۔
پولیس کے مطابق، شیراکاوا انتباہات بھرے پیغام بھیجتا رہا، مثلاً “مجھے غصہ نہ دلاؤ”۔ تاہم شیراکاوا نے الزام سے انکار کیا ہے اور پولیس کو بیان میں کہا کہ اس نے خاتون کو اسی وقت ای میل کی جب اس کی ضرورت تھی۔
جون کے اواخر میں ایوانِ زیریں کی ایک مکمل نشست نے 2000 کے انسدادِ تعاقب ضوابط میں ترمیم کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد ہرجائی مرد و زن کی جانب سے سابق رفقاء کو بار بار، بلا اجازت ای میل بھیجنے سے باز رکھنا ہے۔