ٹوکیو: حکومتی اتحاد کے سینئر اہلکاروں کے مطابق، وزیرِ اعظم شینزو ایبے جاپان کا سیلز ٹیکس طے شدہ طور پر بڑھانے کے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں جو ملک کی تار تار اقتصادیات کو ٹھیک کرنے کی جانب ایک اہم ترین قدم ہے، باوجودیکہ حکومت کی جانب سے اضافہ نہ کرنے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں۔
(ٹیکس بڑھانے یا نہ بڑھانے پر) اس کھلی بحث نے اس امکان کو جنم دیا ہے کہ ایبے شاید اضافے کو موخر کر دیں یا موجودہ منصوبے کی رفتار کم کر دیں۔
وزارتِ خزانہ کے ایک سابق بیوروکریٹ اور اقتصادیات پر گہری نظر کے حامل نودا نے کہا، اگر ٹوکیو نے یہ ظاہر کیا کہ وہ ٹیکس بڑھانے کے معاملے پر ڈگمگا رہا ہے تو “جاپان پر اعتماد ختم ہو جائے گا، اور حکومتی بانڈز پر شرح سود متاثر ہو گی”۔
ایبے 5 تا 6 ستمبر کو سینٹ پیٹرز برگ میں بڑے صنعتی اور ترقی پذیر ممالک کے گروپ آف 20 کے سربراہان کی ملاقات میں متوقع طور پر اپنے ہم منصبوں کے سامنے اقتصادی منصوبہ پیش کریں گے، جو مارچ 2021 تک بنیادی بجٹ کا توازن واپس قائم کرنے کی کوشش ہے۔
تاہم حکومتی صفوں میں تناؤ عوامی طور پر سامنے آ رہا ہے جیسا کہ ٹیکس پر بحث مباحثہ جاپان کے اخبارات کے اولن صفحات پر جگہ بنا رہا ہے۔