ہیروشیما: جاپان نے منگل کو ایک افسردہ تقریب کے ذریعے ہیروشیما پر ایٹمی حملے کی 68 ویں برسی منائی جس کا مقصد مرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرنا اور ایٹمی ہتھیار ختم کرنے کے وعدے لینا تھا۔
وزیرِ اعظم شینزو ایبے، جو تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سی معزز شخصیات میں سے تھے، نے کہا ایٹمی حملے کا سامنا کرنے والے اکلوتے ملک کے طور پر جاپان کا فرض ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کا صفایا کرنے کی کوشش کرے۔
جاپان کے بیشتر ایٹمی بجلی گھر 2011 میں شدید زلزلے اور سونامی کے بعد آفلائن کر دئیے گئے تھے جس نے فوکوشیما میں ایک پلانٹ پر ری ایکٹر تباہ کیے، اور پگھلاؤ کی وجہ بنا۔
ہیروشیما کے مئیر متسوئی نے تقریب کو بتایا، “ہم ایٹمی ہتھیاروں کی مطلق برائی کو ختم کرنے اور ایک پر امن دنیا حاصل کرنے کے لیے اپنے اختیار میں موجود ہر کام کرنے کا عہد کر کے ایٹمی حملے کا شکار بننے والی روحوں کو دلی تشفی مہیا کرتے ہیں۔
متسوئی نے ایٹمی پلانٹ دوبارہ چلانے اور ایٹمی ٹیکنالوجی دوسرے ممالک کو فروخت کرنے کی کوششوں پر حکومت کی سرزنش کی۔
انہوں نے کہا، بھارت کے ساتھ ایٹمی توانائی پر بات چیت کا ایک حالیہ معاہدہ اغلباً ایٹمی ہتھیار ترک کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے گا۔