ٹوکیو: جمعہ کو سرکاری ڈیٹا سے پتا چلا کہ جاپان کا قومی قرضہ 1000 ٹریلین ین کی حد پار کر گیا، ایک ریکارڈ ہندسہ جو جحیم قرضے کو قابو کرنے میں ٹوکیو کو درپیش مشکلات کو نمایاں کرتا ہے۔
جون کے اواخر میں وزارتِ خزانہ کی مہیا کردہ 1.008 ٹریلین ین کی رقم زرِ مبادلہ کے موجودہ نرخوں پر قریباً 10.42 ٹریلین ڈالر بنتی ہے۔
ٹوکیو کے پاس صنعتی ممالک میں قرضوں کے، نسبتاً، سب سے بڑے ڈھیر کا امتیاز موجود ہے، جو اس کی معیشت کے سائز کے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔
اس قرضے کا بڑا حصہ جاپانی حکومت کے طویل اور قلیل مدتی بانڈز، اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر اقسام کے قرضوں پر مشتمل ہے۔
یہ چکرا دینے والا ہندسہ پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں قریباً 1.7 فیصد زیادہ ہے، جو جاپان کی جانب سے اپنا بجٹ کم کرنے اور اخراجات کو کنٹرول کرنے کے عہد کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ اور دیگر اداروں نے ٹوکیو کے ہمیشہ بڑھنے والے ادھار کے بارے میں انتباہات جاری کیے ہیں، جب حالیہ برسوں میں کئی بار مسلسل اس کی قومی کریڈٹ ریٹنگ کم ہوئی ہے۔