ٹوکیو: آساہی اخبار نے خبر دی کہ 2011 کے فوکوشیما ایٹمی بحران کے معاملے پر جاپانی استغاثہ کے اہلکاروں کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم ناؤتو کان، یوٹیلیٹی کمپنی کے عہدیداروں یا نگرانوں پر الزام عائد کیے جانے کا کوئی امکان نہیں، اور وہ چرنوبل کے بعد دنیا کے بدترین ایٹمی بحران پر جمع کروائی گئی شکایات مسترد کر رہے ہیں۔
یہ اطلاع شدہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) انتہائی تابکار پانی کو روکے رکھنے میں مشکلات کا شکار ہے جو سونامی سے تباہ حال پلانٹ سے باہر بہہ رہا ہے، اور حکومت کو تابکاری سے صفائی کے معاملے میں اپنی مدد میں اضافہ کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
اخبار نے جمعے کو کہا، استغاثہ کے اہلکاروں نے کان، جو 11 مارچ 2011 کو جاپان کے شمال مشرق میں ٹکرانے والے شدید زلزلے اور سونامی کے وقت وزیرِ اعظم تھے، سے پوچھ گچھ کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ اس وقت ٹیپکو کے صدر ماساتاکا شیمیزو کے ہمراہ دیگر لوگوں سے پیشہ ورانہ غفلت کے معاملے پر تفتیش کی تھی۔
اس شدید زلزلے اور سونامی نے پلانٹ پر ری ایکٹروں کو پگھلا دیا تھا، جس سے تابکاری خارج ہوئی اور 160,000 لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو گئے جن میں سے کئی شاید کبھی اپنے گھروں کو نہ لوٹ سکیں۔