ٹوکیو: میڈیا نے بدھ کو کہا، وزیرِ اعظم شینزو ایبے جاپان کے ماضی کی فوج گردی کی نشانی سمجھے جانے والے مزار پر رسمی حاضری دے سکتے ہیں، ایک ایسا اقدام جو اغلباً چین کو ناراض کر دے گا اور ٹوکیو کی عارضی سفارتی گفت و شنید کو خطرے میں ڈال دے گا۔
جاپان کی دوسری جنگِ عظیم کی شکست کی جذباتی برسی پر جمعرات کو ایک حاضری اس نفیس لکیر کو نمایاں کرے گی جس پر ایبے چین کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور اپنے قدامت پسند سپورٹروں کے مابین چلنا چاہتے ہیں۔ اپریل میں ایک ایسے ہی اقدام نے چین اور جنوبی کوریا کو مشتعل کر دیا تھا، جو دونوں زمانہ جنگ کی جارحیت کا شکار ہیں۔
بحری جہاز اور طیارے کئی ماہ سے متنازع جزائر، جنہیں جاپان میں سینکاکو اور چین میں دیاؤ یو کہا جاتا ہے، کے قریب چوہے بلی کا کھیل کھیلتے رہے ہیں، چینی جہاز جاپان کے دعویٰ کردہ جزائر کے پانیوں میں آتے اور جاتے رہے، جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
پچھلے ہفتے جاپان نے ایک چینی سفارتکار کو طلب کر کے احتجاج کیا تھا جب چار چینی جہاز 24 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک جزائر کے قریب رہے۔