ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی پر غور کر سکتے ہیں تاکہ یقینی بنا سکیں کہ وہ سیلز ٹیکس میں طے شدہ اضافے کو آگے بڑھا سکیں گے جیسا کہ وہ ملک کی اقتصادی بحالی کی پرورش کرنے اور ملک کے جحیم حکومتی قرضے کو لگام ڈالنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
کارپوریٹ ٹیکس میں کمی سے کمزور کاروباری سرمایہ کاری کو مہمیز مل سکتی ہے اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت کی بحالی کے لیے ان کی پالیسیوں کو سہارا مل سکتا ہے، تاہم یہ اگلے دو برس کے دوران سیلز ٹیکس دوگنا کرنے کے منصوبے کے ذریعے آمدن میں اضافے کی منزل کو بھی نقصان پہنچائے گا۔
نیکےئی نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایبے کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کر کے 25 تا 30 فیصد لانے پر غور کر سکتے ہیں جو اس وقت 38 فیصد کی سطح پر ہے۔
حکومت کو توقع ہے کہ سیلز ٹیکس میں اضافے سے سالانہ آمدن میں 13.5 ٹریلین ین کا اضافہ ہو گا۔
کم تر کارپوریٹ ٹیکس کاروباروں کے لیے ایک علامت ہوں گے کہ حکومت کمزور سرمایہ کاری اخراجات کو بڑھانے کے لیے عمل کر رہی ہے۔