اوکی ناوا سے ایبے کی مقبولیت کی کمزوری آشکار ہوتی ہے

ناہا: ماستوشی اوناگا کا کہنا ہے کہ جاپانی وزیرِ اعظم شینزو ایبے اوکی ناوا کے ساتھ رابطے میں نہیں ہیں، جو جاپان کا ایک غریب ترین صوبہ اور ملک میں نصف امریکی فوج کا بادل نخواستہ میزبان ہے۔ وہ ایبے کی اپنی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے مقامی سربراہ ہیں، اور فوتینما بیس کی اوکی ناوا کے اندر ہی دوسری جگہ منتقلی پر ان کی مخالفت حکمران جماعت کے اندر دراڑ کی نشاندہی کرتی ہے اور یاددہانی ہے کہ ایبے کے لیے کچھ مشکل ترین کام ابھی آگے ہیں۔

اوکی ناوا، جس نے پچھلے ماہ کے ایوانِ بالا کے انتخابات میں ایل ڈی پی کو اس کی چند ایک شکستوں میں سے ایک پیش کی، ایبے کو درپیش رکاوٹوں کی کائناتِ اصغر کی نمائندگی کرتا ہے۔ گنے کے کاشتکاروں — جنہیں خدشہ ہے کہ تجارتی معاہدہ ان کی فصل کا صفایا کر دے گا — سے لے کر چھوٹے کاروباری مالکان — جنہیں محسوس ہوتا ہے کہ اقتصادی بہتری مین لینڈ کی کمپنیوں کو زیادہ مدد کر رہی ہے — تک اوکی ناوا اس سنجیدہ مخالفت کی سرسری جھلک پیش کرتا ہے جس کا سامنا ایبے کو ہے۔

اوکی ناوا میں ایبے کی مخالفت خصوصاً شدید ہو سکتی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.