حکومت بانجھ پن کے بارعایت علاج پر 42 سال عمر کی حد متعارف کروائے گی

ٹوکیو: وزارتِ صحت، محنت اور بہبود نے اپنے منصوبوں کے لیے ایک نظام الاوقات کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سرکاری رعایت پر بانجھ پن کا علاج کروانے والوں پر عمر کی حد لاگو کی جائے گی۔

ٹی بی ایس کے مطابق، وزارت کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کے لیے رحم کے باہر بار آوری (بیضے کو رحم سے نکال کر لیبارٹری میں نطفے سے بار آور کیا جاتا ہے) پر سرکاری معاونت کو مالی سال 2016 سے 42 سال کی عمر تک محدود کر دے گی۔

وزارت کی جانب سے بیان کی گئی وجہ یہ ہے کہ 40 کے بعد خواتین میں کامیابی کی شرح زوال پذیر ہو جاتی ہے۔

وزارت نے مزید کہا کہ وہ سرکاری خرچ پر دستیاب علاج کی زیادہ سے زیادہ کوششوں کی تعداد کو 10 سے کم کر کے چھ کر دے گی۔ مستقبل کے زیرِ غور منصوبوں میں وصول کار کی آمدن کے درجے پر دوبارہ نظرِ ثانی اور یکمشت ادائیگی کا ممکنہ اجراء شامل ہیں۔

جاپان میں رحم کے باہر بار آوری، جسے میڈیکل انشورنس میں کور نہیں کیا جاتا، کے لیے سرکاری معاونت کا آغاز 2004 میں ہوا تھا۔ وزارت نے کہا کہ ایک کوشش کی اوسط لاگت تین لاکھ ین ہے، جس میں سے 150,000 ین سرکاری خرچے سے ادا ہوتے ہیں۔

وزارت نے کہا، مالی سال 2012 کے دوران قریباً 79,000 خواتین نے با رعایت علاج وصول کیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.