کارکن فوکوشیما پلانٹ پر مزید رساؤ کے لیے پانی کے 300 ٹینکوں کی جانچ کر رہے ہیں

ٹوکیو: جاپان کے تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر پر کارکن جمعرات کو انتہائی تابکار پانی ذخیرہ کرنے والے سینکڑوں ٹینکوں کی جانچ کے لیے بھاگ دوڑ کر رہے تھے، جب ایک ٹینک سے پانی رس گیا اور خدشہ ہے کہ بہہ کر بحر الکاہل میں چلا گیا۔

خیال ہے کہ قریباً 300 ٹن زہریلا مائع ایک ٹینک میں سے خارج ہو گیا جو ٹوٹے پھوٹے ری ایکٹروں کو ٹھنڈا کرنے والا پانی ذخیرہ کرتے ہیں، جبکہ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے خبردار کیا کہ ہو سکتا ہے کچھ پانی بہہ کر سمندر میں چلا گیا ہو۔

ٹیپکو کے ایک ترجمان نے کہا، “ہم بہ عجلت جانچ کر رہے ہیں کہ تابکار پانی ذخیرہ کرنے والے اسی قسم کے 300 ٹینکوں میں سے کسی اور میں تو رساؤ کا مسئلہ موجود نہیں”۔

اس نے کہا، “ہم نے مسائل زدہ ٹینک سے پانی نکالنے کا کام مکمل کر لیا ہے، جبکہ ہم نے پانی سے گیلی ہونے والی مٹی ہٹانے کا کام جاری رکھا ہے”۔

بدھ کو ایٹمی نگرانوں نے کہا  تھا کہ یہ رساؤ اقوام متحدہ کے تابکاری سے متعلق حادثات ماپنے والے سات درجوں پر مشتمل “بین الاقوامی ایٹمی واقعات کے پیمانے” پر تیسرے درجے کے “سنگین واقعے” کو ظاہر کرتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.