ایشیا میں تنازع پھوٹا تو جاپان ‘مرکزی کھلاڑی’ کا کردار ادا کر سکتا ہے: وزیر ِ دفاع

ٹوکیو: وزیرِ دفاع نے پیر کو کہا، اگر ایشیا میں تنازع پھوٹا تو جاپان کلیدی شریک ہو سکتا ہے، اور اس طرح چین کو خبردار کیا جو اتحادیوں کے مابین مشکلات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایتسونو اونودیرا، جنہوں نے کہا کہ جاپان کو نئے ساز و سامان کی ضرورت ہے اور اپنے دفاع کو ازسرِ نو مرتب کرنا چاہیئے، کے خیالات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب ٹوکیو بیجنگ کے ساتھ ایک متنازع علاقے پر جھگڑے میں الجھا ہوا ہے جس نے ممکنہ مسلح جھڑپ کے انتباہات کو جنم دیا ہے۔

“جاپان کو (اب) ملک کی حفاظت کے لیے ایک اچھے دفاع کی ضرورت ہے، جس کا مطلب ہو سکتا ہے ساز و سامان، نئے طیارے، دفاعی نظام یا سائبر تحفظ۔”

اونودیرا نے کہا جاپان کو جنوبی اور مشرقی بحرِ چین میں چین کی بحری توسیع سے بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

اونودیرا کی تقریر ایسے وقت سامنے آئی جب وہ آسیان کے وزرائے دفاع کی اجلاس میں شرکت کے لیے برونائی جانے کی تیاری میں ہیں، جو بدھ کو شروع ہو رہا ہے۔

یہ گروپ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور آٹھ دیگر علاقائی طاقتوں — جاپان، چین، جنوبی کوریا، امریکہ، روس، بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ– سے وزرائے دفاع کو ایک جگہ اکٹھا کرتا ہے۔

پیر کو ٹوکیو نے لڑاکا جیٹ اڑائے تھے جب چینی حکومت کا ایک طیارہ فضائی حدود تک پہنچا جن پر جاپان اپنا دعویٰ کرتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.