ٹوکیو: پیر کو اسکول بورڈ نے ایک مشہور جنگ مخالف کامِک بُک تک بچوں کی رسائی محدود کرنے کی تجویز واپس لے لی، جب ان لوگوں نے چیخ و پکار شروع کر دی تھی جو اس اقدام کو جاپان کے زمانہ جنگ کے غلط اقدامات پر سفیدی پھیرنے کا حصہ سمجھتے ہیں۔
آنجہانی کیجی ناکازاوا کی “ننگے پاؤں نسل” نامی مانگا تک رسائی محدود کرنے کے فیصلے پر غم و غصے نے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے قدامت پسندانہ ایجنڈے پر موجود خدشات کی بازگشت پیش کی، جس کے تحت جاپان کی جنگی تاریخ کو کم معذرت خواہانہ انداز میں پیش کیا جانا ہے۔
“فیصلہ یہ تھا کہ صورتحال کو 17 دسمبر، 2012 پر واپس لے جایا جائے،” ماتسوئے شہر، صوبہ شیمانے کے ایک اہلکار نے ٹیلی فون پر اس وقت کے سپرنٹنڈنٹ آف اسکول بورڈ کے ایک حکمنامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
کیودو نیوز ایجنسی کے مطابق، بورڈ کے ایک سروے سے انکشاف ہوا تھا کہ 49 پرنسپلوں میں سے صرف پانچ اس کامک تک رسائی محدود کرنے کی ضرورت محسوس کرتے تھے۔