ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے ملک میں معیشت میں نئی روح پھونکنے کے منصوبے کے تحت ایڈوانس میڈیکل ٹیکنالوجی کی صنعت کو فروغ دینا چاہتے ہیں — تاہم ملک کے ڈاکٹروں کی لابی اس کی مخالفت کر رہی ہے جن کے بقول یہ ایک خطرناک جراحی ہے۔
ایبے کی جانب سے دنیا کی تیسری بڑی معیشت میں بڑھوتری پیدا کرنے کی حکمت عملی –جو ایبے کی معاشی منصوبہ بندی کا نام نہاد “تیسرا تیر” ہے — کے تحت کوششوں کا تازہ ترین میدانِ جنگ ہیلتھ کئیر کا شعبہ بن گیا ہے۔
منصوبہ یہ ہے کہ ملک کے یونیورسل ہیلتھ انشورنس نظام — جسے جاپان میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ کئیر سروس کی طرح عزیز رکھا جاتا ہے — میں تبدیلیاں کی جائیں تاکہ اختراعی دواؤں اور طبی آلات کی طلب میں اضافہ کر کے بڑھوتری کو سہارا دیا جائے۔
یہ بحث ڈی ریگولیشن کے لیے ایبے کے وعدے کے لٹمس ٹیسٹ کی حیثیت رکھتی ہے جیسا کہ وہ جاپان کی کساد بازاری کا شکار معیشت کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اس مخالفت کی نشاندہی بھی کرتی ہے جو ایبے –جو دسمبر میں اپنی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی بڑی انتخابی فتح کے بعد اقتدار میں آئے تھے– کو اپنے ہی کیمپ میں درپیش ہے۔