باندار سری بیگاوان: بحر الکاہل کے 12 ممالک کے مذاکرات کاروں نے جمعہ کو برونائی میں آزاد تجارتی معاہدے پر ایک ہفتہ طویل مذاکرات کا اختتام کیا تاہم بات چیت میں کسی بریک تھرو کا اعلان نہیں کیا جنہیں ایک اہلکار نے “مشکل” قرار دیا۔
امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے ایشیا پیسفک میں عالمی اقتصادی پیداوار کے 40 فیصد کے برابر آزاد تجارتی علاقہ قائم کرنے کی کوششیں اس وقت ہچکولوں کی زد میں آ گئیں جب رکن ممالک نے اپنی اقتصادیات کو تحفظ دینے کا اضطراری ردعمل دکھایا، جس سے اس برس کے آخر تک معاہدہ مکمل کرنے کی امیدیں شبہات کا شکار ہو گئیں۔
ایک مشترکہ بیان میں کوئی مزید تفصیلات دئیے بغیر کہا گیا، “ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) مذاکرات کاروں نے اس ہفتے اپنے مابین موجود خلا پُر کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دیں تاکہ بقیہ حساس اور مشکل آزما معاملات سے نمٹنے کے ممکنہ طریقوں پر بات چیت کی جا سکے”۔
تاہم ملائشیا کے اہلکار نے کہا مذاکرات کاروں نے بہت تھوڑی پیش رفت حاصل کی۔
شامل ممالک کی میزبانی میں 2010 سے ہونے والے ان مذاکرات کے 19 ادوار رازداری کے پردوں میں چھپے رہے ہیں۔
تاہم جاپانی میڈیا نے کہا کہ 18 تا 21 ستمبر کو واشنگٹن میں اعلی مذاکرات کاروں کے ایک اجتماع کا انتظام کیا جا رہا ہے۔