جاپان کے قرضے کے اخراجات اگلے برس بڑھ کر 25.3 ٹریلین ین ہو جائیں گے

ٹوکیو: رائٹرز کی حاصل کردہ ایک دستاویز کے مطابق، جاپان اگلے مالی سال کے دوران قرضے سے متعلق اخراجات (سود وغیرہ کی ادائیگی) کی مد میں 25.3 ٹریلین ین خرچ کرنے کی توقع کر رہا ہے، جس سے حکومتی قرضوں کی وجہ سے پیدا شدہ بوجھ کا مسئلہ نمایاں ہوا ہے۔

یکم اپریل سے شروع ہونے والے سال کے دوران قرضے سے متعلق اخراجات کے لیے مختص کی جانے والی رقم قریباً سنگاپور کی مجموعی قومی آمدن کے برابر ہو گی، جسے عالمی بینک نے 2012 کے اواخر میں 275 ارب ڈالر قرار دیا تھا۔

وزارتِ خزانہ، جو سرکاری بجٹ بنانے اور حکومتی بانڈز جاری کرنے کا فریضہ سر انجام دیتی ہے، اس بجٹ کے تحت قرضوں سے متعلق اخراجات کی مد میں 25.3 ٹریلین ین کی درخواست کرے گی۔

برسوں سے جامد معیشت کی بحالی کے لیے مالیاتی تحرک انگیزی کے اقدامات (جیسے شینزو ایبے کی حکومت کر رہی ہے) اور تیزی سے عمر رسیدہ ہوتی آبادی کے لیے سوشل ویلفیئر کی بڑھتی ہوئی لاگت نے جاپان کو 1000 ٹریلین ین کے ریکارڈ سرکاری قرض میں پھنسا دیا ہے، جو اس کی معیشت کی جسامت سے دوگنا ہے اور بڑی صنعتی اقوام میں سب سے بڑا قرضہ ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.