ٹوکیو: جاپان نے تباہ حال فوکوشیما ایٹمی پلانٹ پر آلودہ پانی کے رساؤ کے بدتر ہوتے مسئلے سے نپٹنے کے لیے فوری، فیصلہ کن اقدامات بشمول سرکاری فنڈز کے استعمال کا وعدہ کیا، جیسا کہ حکام ایٹمی مرکز کے مسائل زدہ آپریٹر کی مدد کے لیے مداخلت کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے کہا کہ حکومت “آگے قدم بڑھائے گی اور تمام درکار پالیسیاں نافذ کرے گی” تاکہ پلانٹ سے تابکار پانی کے سیلاب کو روکا جا سکے، جو ربع صدی میں دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے کی ایک یادگار ہے۔
ایک سینئر اہلکار نے کہا، حکومت منگل سے ہی جلد از جلد پانی کے مسئلے کے سلسلے میں “اقدامات کا ایک جامع پیکج” پیش کرے گی۔
ٹوکیو کے اقدامات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کو سبکدوش کرنے کے لیے ایک خصوصی سرکاری ادارہ قائم کرنے کی تجاویز دی جا رہی ہیں اور کچھ کہہ رہے ہیں کہ پلانٹ آپریٹر، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے۔
اہلکاروں نے کہا، حکومت منگل تک ہی جلد از جلد اقدامات کا ایک پیکج متعارف کروائے گی جو آلودہ پانی کے مسئلے سے نپٹے گا۔