ٹوکیو: جاپانی حکومت نے ہفتے کو 2014 تک قومی سیلز ٹیکس بڑھانے کے ایک متنازع فیصلے کے لیے حمایت حاصل کر لی جب ایک خصوصی صلاح کار پینل کے با اثر اراکین نے کہا کہ اگر اس اقدام کو دیگر مالیاتی محرک کے ہمراہ نافذ کیا جائے تو یہ معاشی بحالی یا کاروباری اعتماد کو متاثر نہیں کرے گا۔
“جاپان کی اقتصادیات اس وقت تیار ہے اور ہمیں سیلز ٹیکس منصوبے کے مطابق بڑھانا چاہیئے،” یونیورسٹی آف ٹوکیو کے ماہرِ معاشیات ہیروشی یوشیکاوا نے صحافیوں کو بتایا جیسا کہ وہ ایک ہفتہ طویل حکومتی سماعت کی آخری نشست سے باہر آ رہے تھے، جس میں کاروباری رہنما اور صارفی وکلاء نے بھی شرکت کی۔
جے پی مورگن ٹوکیو کے مرکزی معاشیات دان ماساکی مانّو نے کہا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سیلز ٹیکس اضافے کا اثر کم کرنے کے لیے 3 ٹریلین ین خرچ کرے، اور کہا کہ اس جسامت کا مالیاتی محرک سرکاری مالیات کو متاثر نہیں کرے گا۔
حکومتی اہلکاروں نے کہا 9 ستمبر کو متوقع اپریل تا جون کے عرصے کے لیے خام قومی پیداوار کا نظرِ ثانی شدہ ڈیٹا ایبے کی جانب سے فیصلے پر پہنچنے کے لیے ایک جزو ہو گا۔