جاپان کا کہنا ہے وہ فوکوشیما پانی کے بحران پر امریکہ و دیگر سے رابطے میں ہے

ٹوکیو: وزیرِ تجارت اور اقتصادیات توشی میتسو موتیگی نے رائٹرز کو بتایا، جاپان امریکہ اور دوسری جگہوں پر ماہرین کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر تابکار پانی کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے طریقوں پر بات ہو سکے۔

جاپان کی حکومت نے اس ہفتے فوکوشیما کے ساحلی پلانٹ — جو مارچ 2011 کو زلزلے و سونامی کا نشانہ بنا تھاجس نے ری ایکٹروں پر پگھلاؤ پیدا کیے اور چرنوبل کے بعد بدترین ایٹمی آفت تخلیق کی — پر رساؤ روکنے اور تابکار پانی کو صاف کرنے کی مد میں قریباً 500 ملین ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔

موتیگی، جو پلانٹ آپریٹر ٹیپکو کے شدید ناقد رہے ہیں، نے کہا جاپان آلودہ پانی سے نمٹنے کی تجاویز کے معاملے پر امریکہ میں قومی تحقیقاتی ادارے اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر سمندر پار ماہرین کے ساتھ رابطے میں ہے۔

نئے اقدامات کے تحت ٹوکیو کاجیما کارپوریشن کی زیرِ نگرانی ایک 40 ارب ین کے منصوبے کا خرچ اٹھائے گا جس کا مقصد چار ری ایکٹروں والے علاقے کے گرد منجمد زمین والی ایک دیوار تعمیر کرنا ہے تاکہ زیرِ زمین پانی کو ان کی جانب رسنے اور آلودہ ہونے سے روکا جائے۔

مزید روپیہ پانی صاف کرنے والے ایک مرکز پر خرچ کیا جائے گا جو ٹریٹیم — جسے انسانوں کے لیے سب سے کم خطرناک سمجھا جاتا ہے — کے علاوہ پانی سے تمام تابکار ذرات صاف کر سکتا ہو۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.