ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے جی 20 سربراہ ملاقات کے موقع پر چینی صدر ژی جِن پِنگ کے ساتھ ملاقات کے دوران تار تار تعلقات کو ازسرِ نو مرتب کرنے پر زور دیا؛ یہ بات ان کے ترجمان نے جمعے کو بتائی۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی جب پچھلے برس غیر آباد جزائر کی ملکیت پر دو طرفہ تعلقات نے اچانک غوطہ کھایا تھا، ایک ایسا تنازع جو ممکنہ مسلح تصادم کے انتباہات کی وجہ بنا ہے۔
چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے ٹوکیو میں رپورٹروں کو بتایا، “وزیرِ اعظم ایبے نے (ژی کو) ہماری سوچ کے بارے میں وضاحت کی کہ ہمیں تزویراتی، باہمی فائدہ مند تعلق کے اصلی مقام پر واپس جا کر جاپان چین تعلقات کو ترقی دینی چاہیئے”۔
بیجنگ کا کہنا ہے کہ یہ چٹانی ٹاپو، جنہیں وہ دیاؤیو کہتا ہے، 19 ویں صدر کے اواخر میں جاپان نے غیر قانونی طور پر چھین لیے تھے، اور وہ ان کی واپسی کا مطالبہ کرتا ہے۔
جمعرات کو قبل ازیں جی 20 میں چین کے ترجمان چِن گینگ نے کہا، “اس وقت چین اور جاپان کے مابین تعلقات میں مشکلات موجود ہیں”۔ چِن نے کہا، “جزائر چین کی ملکیت ہیں”۔