فوکوشیما پر پانی کے رساؤ کا خطرہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، این آر اے

ٹوکیو: جاپان کے ایٹمی نگران ادارے کے سربراہ نے فوکوشیما پلانٹ کے آپریٹر کی مسائل کی وضاحت نہ کر سکنے کی صلاحیت پر لعنت ملامت کی، جو ان کے بقول پوری دنیا میں خدشات کو بھڑکا رہی ہے۔

ایٹمی ریگولیشن اتھارٹی کے چئیرمین چونیچی تاناکا نے کہا ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) کی جانب سے تابکاری کی آلودگی پر دی گئی معلومات “سائنسی طور پر ناقابلِ قبول” تھیں۔

انہوں نے پانی کے رساؤ کے واقعات کی میڈیا کوریج کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، اور کہا کہ خبریں تباہ حال پلانٹ پر صورتحال کی سنگینی کے بارے میں گمراہ کُن تصویر پیدا کر رہی ہیں۔

ٹیپکو نے تصدیق کی ہے کہ 2200 ملی سیورٹس فی گھنٹہ کی ریڈنگ چند ہی گھنٹوں میں کسی شخص کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہو گی۔

تاہم ماہرین نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ ریڈنگ تابکاری کے ماخذ کے انتہائی قریب سے لی گئی ہے۔ یہ صرف 50 سینٹی میٹر کے فاصلے پر ڈرامائی طور پر کم ہو کر 40 ملی سیورٹس فی گھنٹہ تک رہ جاتی ہے۔

اور خارج ہونے والی تابکاری بہت قلیل قسم کی توانائی ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ انسانی جسم میں با آسانی نہیں گھُس سکتی۔

برطانیہ کے جامعہ پورٹس ماؤتھ کے پروفیسر برائے ماحولیاتی سائنس جِم اسمتھ نے کہا، “فوکوشیما کی جگہ پر تابکاری کے رساؤ بہت پریشان کن ہیں — تاہم ابھی تک بحر الکاہل میں خارج ہونے والی مقداریں حادثے کے دوران خارج ہونے والی مقداروں سے بہت کم رہی ہیں”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.