واشنگٹن: وزیرِ خارجہ جان کیری نے جمعے کو کہا، امریکہ نے جاپان کے لیے ایران کی پابندیوں سے استثنا میں چھ ماہ کی توسیع کر دی ہے جس کے بدلے میں جاپان نے اسلامی جمہوریہ سے تیل کی درآمدات میں کمی کی ہے۔
ان پابندیوں کا مقصد ملک کی تیل کی فروخت، جو اس کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے، میں کمی کر کے ایران کے متنازعہ ایٹمی پروگرام کی فنڈنگ کے گرد حلقہ تنگ کرنا ہے۔ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا مقصد ایٹمی ہتھیار تیار کرنا ہے، اور اس نے ملک کے مرکزی تیل صارفین کے ساتھ مل کر پٹرولیم کی فراہمی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے کا کام کیا ہے۔
تہران کہتا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف بجلی پیدا کرنے اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
امریکہ نے یورپی یونین کے دس ممالک کے لیے بھی پابندیوں سے استثنا میں توسیع کی، تاہم یورپی یونین نے جولائی 2012 سے ایران سے تیل کی درآمدات پر عارضی پابندی لگائی ہوئی ہے۔
یہ چوتھی مرتبہ تھا کہ واشنگٹن نے 11 ممالک کے لیے چھ ماہ کے استثنا میں توسیع کی۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دسمبر میں فیصلہ کرے گا کہ چین، بھارت، جنوبی کوریا اور ایرانی تیل صرف کرنے والے چھ دیگر ممالک کے لیے استثنا میں اضافہ کرے یا نہیں۔