سزائے موت کا قیدی لٹکا دیا گیا؛ ایبے کی وزارتِ عظمیٰ کے بعد چھٹی پھانسی

ٹوکیو: جاپان نے جمعرات کو ایک 73 سالہ شخص کو پھانسی دے دی، اور اس طرح وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے دسمبر میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پھانسی پانے والوں کی تعداد چھ ہو گئی۔

وزیرِ انصاف ساداکازو تانیگاکی نے  توکوہیسا کوماگائی کی پھانسی کا اعلان کیا، جسے مئی 2004 میں ایک چینی ریستوران پر ڈکیتی کے دوران مالک کو گولی مار کر قتل کرنے، اور دیگر جرائم میں سزا سنائی گئی تھی۔

یہ پھانسی اپریل میں دو گینگسٹروں کو پھانسی گھاٹ چڑھانے کے بعد پہلا موقع تھی، جو یورپی حکومتوں اور انسانی حقوق کے گروہوں کے بار بار احتجاج کے باوجود سر انجام پائی۔

وزارتِ انصاف کے مطابق، جاپان میں اب 132 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔

جاپان نے 2011 میں کسی مجرم کو سزائے موت نہیں دی تھی، جو قریباً دو عشروں میں پہلا سال تھا جب ایک بھی پھانسی نہیں دی گئی، جبکہ ملک میں ایک ایسی پالیسی کے منفی و مثبت پہلوؤں پر ایک خاموش بحث جاری ہے جسے وسیع تر عوامی حمایت حاصل ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.