اکیلی خاتون کو غیر بار آور شدہ بیضہ منجمد اور ذخیرہ کرنے کی اجازت ملے گی

ٹوکیو: جاپان سوسائٹی برائے تولیدی ادویات (جے ایس آر ایم) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے صحتمند، غیر شادی شدہ خواتین کے لیے اپنی سفارشات میں تازہ کاری کی ہے تاکہ وہ زندگی میں بعد ازاں مصنوعی بار آوری کے لیے اپنے بیضوں کو منجمد اور ذخیرہ کروا سکیں۔

فُوجی ٹی وی کے مطابق، سوسائٹی نے جاپان کی جانب سے منجمد شدہ بیضوں کے حوالے سے قوانین میں ترمیم کی کوشش کے تحت اپنی نئی رہنما ہدایات تیار کی ہیں۔

اب تک جاپان، ‘جاپان سوسائٹی برائے علمِ تولید و علمِ امراضِ نسواں’ کی تیار کردہ رہنما ہدایات پر عمل کرتا رہا ہے، جو (بانجھ پن کی وجہ سے) تولیدی علاج سے گزرنے والے جوڑوں اور صحتمند بیضے نہ پیدا کر سکنے کے خدشے سے دوچار سرطان کی مریضاؤں کے لیے طریقہ کار کی سفارش کرتی ہے۔

جے ایس آر ایم نے کہا، نئی رہنما ہدایات سماج کی بدلتی ہوئی ہئیت کی عکاسی کے لیے تازہ کی گئی ہیں۔ تاہم سوسائٹی 40 برس سے اوپر کی خواتین سے بیضوں کے حصول کی سفارش نہیں کرتی، اور مشورہ دیتی ہے کہ قدرتی چکر والے مصنوعی بار آوری کے میزبانوں کی عمر 45 برس سے کم ہونی چاہیئے، تاکہ بعد ازاں زندگی میں حمل سے وابستہ صحت کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.