ٹوکیو: سزا یافتہ مجرموں کی ایک وسیع تعداد کا گھر ایک جاپانی جیل نے ایک قدِ آدم ماسکوٹ متعارف کروایا ہے جس سے جیل کے بڑوں کو امید ہے کہ اس کی درشت شبیہ بدلنے میں مدد ملے گی۔
اہلکار کہتے ہیں آساہیکاوا جیل، ہوکائیدو کو اکثر ہی جرائم سے بحالی کے مرکز کی بجائے اونچی اونچی سرمئی دیواروں والی ایک تنگ و تاریک جگہ سمجھا جاتا ہے۔ “ہم نے یہ کردار تخلیق کیا ہے تاکہ شبیہ کو بدل کر ایک ایسی جگہ کی تصویر پیش کر سکیں جو سماج کے لیے کھلی اور سماج کی معاونت رکھنے والی جگہ ہے۔”
“یقیناً جیلیں ایسے لوگوں کے لیے ہیں جنہوں نے جرائم کا ارتکاب کیا اور لوگ انہیں اپنے قرب و جوار میں ناگوار سمجھتے ہیں۔”
جیل کے اہلکاروں نے کہا، وہاں ہونے والے سالانہ ایونٹ میں پچھلے برس کے 1200 کے مقابل 1700 سے زیادہ لوگ آئے، جس کی جزوی وجہ یہ کردار بھی ہے، جس نے آنے والوں کو خوش آمدید کہا اور بچوں کے ساتھ کھیل کھیلے۔
وہاں موجود اہلکار نے کہا، آساہیکاوا کی جیل جاپان میں قدِ آدم ماسکوٹ رکھنے والی اکلوتی جاپانی جیل ہے، اگرچہ کم از کم ایک اور جیل دو جہتی کردار رکھتی ہے۔ (دو جہتی جیسے کاغذ پر بنی کوئی ڈرائینگ یا تصویر، کارٹون دو جہتی ہوتے ہیں۔)
انسانی حقوق کی مہم چلانے والے کہتے ہیں جاپان کا جیل کا نظام پیارے کے علاوہ سب کچھ ہے، اور وہ اکثر قیدیوں کے لیے سخت حالات کی جانب اشارہ کرتے ہیں، جن میں قیدِ تنہائی کا حد سے زیادہ استعمال اور تنگ کوٹھڑیاں شامل ہیں۔