ٹوکیو: جاپان کے دو اعلی ترین مالیاتی وزراء نے جمعہ کو کھلے عام اختلاف کیا کہ آیا سیلز ٹیکس میں اضافے سے کسی تکلیف کو کم کرنے کے لیے کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کی ضرورت ہے یا نہیں، جیسا کہ حکومت نے رواں برس ساتویں بار معیشت کے بارے میں اپنے نقطہ نظر میں بہتری پیدا کی۔
ایبے نے وزیرِ خزانہ تارو آسو اور وزیرِ معیشت آکیرا آماری سے کہا ہے کہ وہ ایک پیکج تیار کریں تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیکس اضافہ تفریطِ زر سے فرار کو پٹڑی سے نہیں اتارے گا، اور وہ دونوں کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد ضروری اقدامات پر اختلاف کا شکار تھے۔
آسو نے نامہ نگاروں کو بتایا، “میرا نہیں خیال کہ عوام بیک وقت سیلز ٹیکس بڑھانے اور کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی کا حکومتی اقدام قبول کرے گی”۔
تاہم آماری، جو سابق وزیرِ تجارت ہیں، نے کہا مالی محرک اور سرمایہ کارانہ اخراجات میں اضافے کے لیے ہدفی ٹیکس وقفوں کے ہمراہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی بھی انتخابات میں شامل ہے۔
دونوں وزراء اس بات پر متفق ہیں کہ امدادی پیکج میں ٹیکس وقفے (ایسی مدت جس میں کوئی ٹیکس مکمل طور پر معاف یا کم ہو گا) شامل ہونے چاہئیں تاکہ کارپوریٹ سرمایہ کارانہ اخراجات میں اضافہ ہو سکے، ایک ایسا شعبہ جو پالیسی سازوں کے مطابق مستحکم اقتصادی بحالی کے لیے کلیدی ہے۔