ٹوکیو: منگل کو ایک عدالت نے کنڈرگارٹن اسکول کو چار بچوں کی موت پر 170 ملین ین بطور زرِ تلافی ادائیگی کا حکم دیا جو ایک بس میں بٹھانے کے بعد جاں بحق ہو گئے تھے جو 11 مارچ، 2011 کو آتے ہوئے سونامی کی جانب چلنے لگی تھی۔
شدید زیرِ سمند زلزلے کے چند ہی منٹ بعد ہیوری کنڈرگارڈن، جو بری طرح تباہ نشانہ بننے والے شہر اشینوماکی، صوبہ میاگی میں ایک پہاڑی پر قائم ہے، نے بچوں کو ایک ایسے راستے سے گھر بھیجا جو انہیں سمندر کی جانب لے گیا۔
سیندائی کی ضلعی عدالت نے کنڈرگارٹن اور اِس کے اُس وقت کے ہیڈ ٹیچر کو حکم دیا کہ غمزدہ خاندانوں کو مجموعی طور پر 170 ملین ین بطور ہرجانہ ادا کریں۔
کنڈرگارٹن نے دلیل دی تھی کہ اتنے بڑے سونامی کے بارے میں جاننا ناممکن تھا اور بچوں کو گھر بھیجنے کا فیصلہ درست تھا۔
سرکاری نشر کار این ایچ کے کےمطابق، تاہم صدر منصف نوریو سائیکی نے کہا کنڈرگارٹن پر “لازم تھا کہ جب کارکنوں نے تین منٹ طویل شدید زلزلہ محسوس کیا تو فعال انداز میں معلومات اکٹھی کرتا”۔