جاپان کے وزیرِ تجارت نے منگل کو کہا کہ حکومت ایٹمی توانائی پر انحصار کم کرنے کے بارے میں غور کرنا پسند کرے گی جب اڑھائی برس قبل ایک شدید زلزلے اور سونامی نے جاپان کے شمال مشرق میں فوکوشیما پلانٹ کو تباہ کر دیا تھا۔
تین عشروں سے زیادہ کے وقت میں صرف تیسری مرتبہ جاپان میں تمام ایٹمی ری ایکٹر اس ماہ آفلائن چلے گئے، جب کانسائی الیکٹرک پاور کو نے اپنا اوئی نمبر 4 ری ایکٹر طے شدہ دیکھ بھال کے لیے بند کیا۔
وزیرِ تجارت و صنعت توشی میتسو موتیگی نے کہا، “ہم ایٹمی بجلی سے متعلق ٹیکنالوجی اور کارکن پاس رکھیں گے اور انہیں دنیا میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیئے، تاہم ہم چاہیں گے کہ ایٹمی بجلی پر انحصار کم کرنے کے طریقوں پر غور کریں”۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کو، جو تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی آپریٹر ہے، پلانٹ کی جگہ پر سینکڑوں ٹن آلودہ پانی کو قابو میں رکھنے میں مشکلات کا شکار ہے۔ جاپانی حکومت نے اس ہفتے بحران سے نمٹنے کے لیے نصف ارب ڈالر کا وعدہ کیا ہے۔