ٹوکیو: اقوامِ متحدہ کے لیے جاپان کے انسانی حقوق کے ایلچی نے بدھ کو استعفیٰ دے دیا جب انہوں نے اس برس کے اوائل میں جنیوا میں ایک اجلاس کے دوران ساتھی سفیروں کو شٹ اپ کہہ دیا تھا۔
وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا سفیر ہیدیاکی اُئیدا نے جمعے کو استعفیٰ دے دیا۔
22 مئی کو اقوامِ متحدہ کی تشدد سے متعلق کمیٹی میں واقعے کی یوٹیوب فوٹیج نے انٹرنیٹ پر تنقید کا طوفان کھڑا کر دیا تھا۔
جاپانی وکیل شینی چیرو کوئیکے، جنہوں نے کہا وہ اس نشست میں موجود تھے، نے بلاگنگ کے ذریعے وضاحت کی کہ موریشس سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے جاپان کے نظامِ انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا، جو تفتیش کے وقت وکلاء کی موجودگی کی اجازت نہیں دیتا۔
اُئیدا، جن کی انگریزی بہت زیادہ اچھی نظر نہیں آتی، اپنے ملک کے دفاع کے لیے بیچ میں کود پڑے۔ وہ ویڈیو میں کہتے ہیں، “جاپان یقیناً عہد وسطیٰ میں نہیں ہے”۔ “ہم اس میدان میں ترقی یافتہ ترین ملک میں سے ایک ہیں۔”
واقعے کے بعد وزارتِ خارجہ نے اُئیدا کی سرزنش کی تھی تاہم وہ جمعے تک اپنے عہدے پر برقرار رہے۔