فوکوشیما کے قصبے کا تباہ حال پلانٹ پر ایبے کے عالمی وعدے پر احتجاج

ٹوکیو: ہفتے کی اخباری خبروں کے مطابق، فوکوشیما ایٹمی حادثے کی وجہ سے انخلا شدہ ایک قصبے نے وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے عالمی وعدے پر احتجاج کیا ہے جس میں انہوں نے تباہ حال پلانٹ پر صورتحال کو “زیرِ کنٹرول” قرار دیا تھا۔

آساہی اور مانیچی اخبارات کے مطابق، قصبہ نامئے، جو پلانٹ کے اردگرد 20 کلومیٹر کے علاقے میں واقع ہے، کی اسمبلی نے جمعے کو ایبے کے خیالات کے خلاف احتجاجاً متفقہ طور پر ایک بیان منظور کیا، جس میں کہا گیا کہ ان کے تبصرے زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔

مانیچی نے بیان کے حوالے سے بتایا، تخمیناً روزانہ کوئی 300 ٹن آلودہ پانی پلانٹ سے خارج ہو رہا ہے، جو ایک “سنگین صورتحال” ہے، اور زہریلا پانی “مکمل کنٹرول یا بلاک ہونے سے بہت دور ہے”۔

خبر کے مطابق، بیان نے پلانٹ چلانے والی کمپنی ٹوکیو الیکٹرک پاور کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا، “قصبے کے اراکین حکومت اور ٹیپکو پر غضبناک ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے جنہوں نے فوکوشیما کو نظر انداز کیا”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.