جاپان میں 60 فیصد نوجوان، ‘بے قاعدہ کارکن’ دوبارہ آغاز کے خواہشمند

ٹوکیو: 25 تا 40 برس کی عمر کے غیر “سئےشا اِن” ملازموں سے ایک حالیہ آنلائن سروے سے انکشاف ہوا کہ 61.6 فیصد جواب دہندگان کی خواہش تھی کہ ملازمت دوبارہ ڈھونڈیں یا اسکول میں دوبارہ داخلہ لے لیں۔

سادہ ترین معانی میں “سئے شا اِن” ایسے لوگوں کو ظاہر کرتا ہے جو “باقاعدہ ملازمت” میں ہیں۔ جیسا کہ آپ تصور کر سکتے ہیں کہ “سئےشا اِن” ہونے کے کئی معاشی فوائد ہو سکتے ہیں، اور ماضی میں ہر کالج کے طالبعلم کا یہی مقصد ہوتا تھا کہ کسی معزز کمپنی میں “سئےشا اِن” لگ جائے۔

تاہم اب وقت بدل رہا ہے اور “سئےشا اِن” ملازمتیں کم سے کم تر ہوتی جار ہی ہیں۔ اور زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو کانٹریکٹ یا ٹھیکے پر کام کرتے ہیں جو تین ماہ سے کئی برس کے دوران کسی بھی عرصے پر محیط ہو سکتی ہیں۔

نیپون اومنی مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے ایسے 700 غیر “سئےشا اِن” کارکنوں کا سروے کروایا، جنہیں “بے قاعدہ کارکنوں” کی عمومی اصطلاح تلے زمرہ بند کیا جاتا ہے۔ سروے سے انکشاف ہوا کہ 61.6 فیصد دوبارہ آغاز کے خواہش مند تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 54.6 فیصد نے کہا ان کی خواہش ہے وہ “سئےشا اِن” ہوتے، جبکہ صرف 15.7 فیصد نے کہا وہ بے قاعدہ ملازم کے طور پر خوش ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.