ٹوکیو: اتوار کو قریباً 2000 لوگ ٹوکیو کے ضلع شنجوکو میں نفرت انگیز کلام کے خلاف مارچ کے لیے جمع ہوئے۔
این ایچ کے کے مطابق، مظاہرین نے شنجوکو اسٹیشن کے اردگرد مارچ کیا جن کے اٹھائے پلے کارڈز پر لکھا تھا “ہم نفرت انگیز کلام کی مخالفت کرتے ہیں” “آئیں اکٹھے چلیں”، جبکہ وہ “امتیاز ختم کرو، آؤ اکٹھے رہیں” کے نعرے لگا رہے تھے۔
مارچ شروع ہونے سے قبل ایک میٹنگ میں 45 سالہ گلوکار ہیساشی یوشینو نے ساتھی شرکاء کو بتایا، “میں ایسے شہر میں نہیں رہنا چاہتا جہاں نسل پرستی ہو”۔
کے پاپ، کورین کھانوں اور بناؤ سنگھار کی مصنوعات کی بے بہا مقبولیت کے باوجود جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کچھ عرصے سے کھنچاؤ کا شکار ہیں۔ خصوصاً شِن اوکوبو، جو کئی نسلی کاروباروں کا مرکز ہے، نے اس برس دائیں بازو کے گروہوں کے کئی مظاہرے دیکھے ہیں۔
تاہم، اتنی ہی تعداد میں جاپانیوں کی ایک ریلی اس مظاہرے کے خلاف مظاہرے کے لیے جمع ہو گئی تھی۔ “تم اس ملک کے لیے شرمناک ہو!” “تم لوگوں کو گھر جانے کی ضرورت ہے!” “انٹرنیٹ پر لوٹ جاؤ جہاں سے تمہارا تعلق ہے!”
اتوار کی ریلی میں پولیس کی ایک بڑی تعداد موجود تھی تاکہ دونوں مخالف فریقین کے درمیان ٹکراؤ سے روکا جا سکتا۔